دالوں کی کاشت سائنسی طریقوں سے – مکمل رہنمائی
دالیں (Pulses) ہماری غذا کا ایک اہم جزو ہیں، جو نہ صرف پروٹین کا بہترین ذریعہ ہیں بلکہ مٹی کی زرخیزی کو بھی بہتر بناتی ہیں۔ پاکستان جیسے زرعی ملک میں دالوں کی پیداوار میں بہتری لا کر نہ صرف خود کفالت حاصل کی جا سکتی ہے بلکہ ان کو برآمد کر کے زرمبادلہ بھی کمایا جا سکتا ہے۔
دالوں کی اقسام
| دال کا نام | اردو نام | موسم کاشت | فصل تیار ہونے کا وقت | فی ایکڑ اوسط پیداوار (کلوگرام) |
|---|---|---|---|---|
| Chickpea | چنا | اکتوبر-نومبر | 120-150 دن | 800 - 1200 |
| Lentil | مسور | نومبر | 100-110 دن | 600 - 800 |
| Mung Bean | مونگ | مارچ-اپریل / جولائی | 60-70 دن | 400 - 600 |
| Mash Bean | ماش | جولائی | 70-80 دن | 400 - 500 |
| Pigeon Pea | تور | جون-جولائی | 180-210 دن | 1000 - 1500 |
سائنسی طریقہ کاشت
1. زمین کی تیاری
-
زمین کی قسم: دالوں کے لیے ہلکی، ریتلی اور زرخیز زمین موزوں ہوتی ہے۔
-
پی ایچ لیول: 6.0 سے 7.5 کے درمیان۔
-
تیاری کا طریقہ:
-
پہلی ہل چیسل سے۔
-
دوسری ہل روٹاویٹر سے۔
-
سہاگہ لگا کر زمین کو برابر کریں۔
-
-
نامیاتی مواد: گوبر یا کمپوسٹ کی کھاد شامل کریں۔
2. بیج کا انتخاب اور تیاری
| دال | منظور شدہ اقسام | بیج کی مقدار (فی ایکڑ) | بیج کو بیماریوں سے بچانے کا طریقہ |
|---|---|---|---|
| چنا | Bittal-98, Punjab-2008 | 30-35 کلوگرام | تھائیوفینیٹ میتھائل یا کیپٹان سے بیج کی ڈریسنگ کریں |
| مونگ | AZRI-2006, NM-2016 | 10-12 کلوگرام | Rhizobium culture کے ساتھ علاج کریں |
| ماش | Mash-97, Mash-88 | 12-15 کلوگرام | وافر روشنی اور ہوا میں رکھ کر خشک کریں |
3. بوائی کا وقت اور طریقہ
| دال | مناسب وقت | قطاروں کا فاصلہ | پودوں کا فاصلہ |
|---|---|---|---|
| چنا | اکتوبر-نومبر | 30 سینٹی میٹر | 10-15 سینٹی میٹر |
| مسور | نومبر | 25 سینٹی میٹر | 10 سینٹی میٹر |
| مونگ | مارچ / جولائی | 30 سینٹی میٹر | 10 سینٹی میٹر |
| ماش | جولائی | 30 سینٹی میٹر | 10 سینٹی میٹر |
بوائی کے لیے ڈرل یا پورا نظام قطاروں میں رکھیں تاکہ پودے مناسب غذائی اجزاء حاصل کر سکیں۔
4. کھاد اور غذائی اجزاء
| عنصر | مقدار فی ایکڑ | طریقہ استعمال |
|---|---|---|
| نائٹروجن (UREA) | 1 بوری (50 کلوگرام) | بوائی کے وقت آدھی، باقی پھول آنے پر |
| فاسفورس (DAP) | 1.5 بوری | بوائی سے پہلے زمین میں شامل کریں |
| پوٹاشیم (SOP) | آدھی بوری | اگر زمین میں کمی ہو تو شامل کریں |
| گوبر کی کھاد | 1 ٹن | زمین کی تیاری کے وقت |
5. آبپاشی
دالوں کو زیادہ پانی کی ضرورت نہیں ہوتی لیکن مقررہ وقت پر آبپاشی ضروری ہے۔
| دال | پانی کی ضرورت | اہم مراحل |
|---|---|---|
| چنا | 2-3 بار | پھول آنے اور پھلیاں بننے کے وقت |
| مونگ | 3-4 بار | اگاؤ، پھول اور دانہ بننے کے وقت |
| ماش | 3 بار | شروع، پھول اور پکنے کے وقت |
6. جڑی بوٹیوں کا کنٹرول
-
بوائی کے 15-20 دن بعد ہاتھ سے گوڈی کریں۔
-
دوائیاں:
-
پینڈیمیثلین (Stomp) 1 لیٹر فی ایکڑ، بوائی کے فوراً بعد۔
-
فلوزیفاپ (Fusilade) اگر گھاس زیادہ ہو۔
-
7. کیڑے اور بیماریاں
| بیماری / کیڑا | علامات | حل |
|---|---|---|
| جڑ سڑن | پودے مرجھا جاتے ہیں | صحت مند بیج، پھپھوندی کش ڈریسنگ |
| چتکبرے پتّے | پتے پیلے اور مروڑے ہوتے ہیں | متاثرہ پودے تلف کریں، سفید مکھی کنٹرول کریں |
| سفید مکھی | پودے کا رس چوستی ہے | کونفیڈور یا اڈمیر کا اسپرے |
| لشکری سنڈی | پتے کھا جاتی ہے | کرنٹا یا پروکلیماک کی دوائی استعمال کریں |
فصل کی برداشت
-
جب پتے زرد ہو جائیں اور پھلیاں سخت ہو جائیں تو فصل کاٹ لیں۔
-
برداشت میں تاخیر سے دانہ جھڑ سکتا ہے۔
پیداوار اور منافع
| دال | فی ایکڑ لاگت (روپے) | پیداوار (کلو) | مارکیٹ ریٹ (روپے/کلو) | منافع (تقریباً) |
|---|---|---|---|---|
| چنا | 30,000 | 1000 | 200 | 170,000 |
| مونگ | 28,000 | 500 | 300 | 122,000 |
| ماش | 26,000 | 450 | 280 | 99,000 |
| مسور | 27,000 | 700 | 250 | 148,000 |
اضافی مشورے
-
فصلوں کی تبدیلی: دالوں کو گندم، مکئی یا کپاس کے ساتھ گردش میں رکھیں تاکہ زمین کی زرخیزی برقرار رہے۔
-
رہیزوبیم کلچر: یہ بیکٹیریا زمین میں نائٹروجن بناتے ہیں، دالوں کے لیے فائدہ مند ہیں۔
-
کاشت کے لیے مشینری کا استعمال: وقت اور محنت کی بچت کے ساتھ بہتر پیداواری نتائج حاصل کیے جا سکتے ہیں۔
-
محفوظ ذخیرہ کاری: فصل کو خشک اور ہوادار جگہ میں ذخیرہ کریں تاکہ دیمک اور کیڑوں سے بچایا جا سکے۔
حکومتی تعاون اور اسکیمیں
حکومت پاکستان اور صوبائی زرعی ادارے دالوں کی کاشت کو فروغ دینے کے لیے مختلف اسکیمیں فراہم کرتے ہیں:
-
مفت بیج تقسیم پروگرام
-
سبسڈی پر کھاد اور اسپرے
-
زرعی تربیتی ورکشاپس
-
قرضہ جات کی سہولت
نتیجہ
سائنسی طریقوں سے دالوں کی کاشت نہ صرف پیداوار بڑھاتی ہے بلکہ کاشتکار کو اچھا منافع بھی دیتی ہے۔ زمین کی تیاری، معیاری بیج، صحیح وقت پر بوائی، آبپاشی اور کھاد کا مناسب استعمال وہ عوامل ہیں جو کامیاب کاشت کے لیے ضروری ہیں۔ اگر کسان جدید طریقے اپنائیں اور حکومتی سہولیات سے فائدہ اٹھائیں تو پاکستان دالوں میں خودکفیل بن سکتا ہے۔

0 Comments